پنجاب میں ڈینگی بخار شدت اختیار کرگیا۔

پنجاب میں ڈینگی کا لامتناہی حملہ موسمی تبدیلیوں سے انکار کرتے ہوئے جاری ہے۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 232 نئے تصدیق شدہ کیسز کے ساتھ پریشان کن اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے اس سال صوبے میں ڈینگی کے 11,587 تصدیق شدہ کیسز کی تشویشناک تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب کے سیکرٹری صحت علی جان خان کے مطابق، لاہور میں اس سال ڈینگی کے 5,082 تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں گزشتہ روز مزید 139 کیسز سامنے آئے ہیں۔ راولپنڈی میں بھی صورتحال اتنی ہی سنگین ہے جہاں اس سال کل 2480 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 19 نئے کیسز بھی شامل ہیں۔ دریں اثنا، ملتان میں کل 11 نئے کیسز کے ساتھ 1,141 کیسز سامنے آئے ہیں۔
صورتحال کی سنگینی مختلف شہروں میں پھیلی ہوئی ہے، گوجرانوالہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 28 اور فیصل آباد میں 20 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران شیخوپورہ اور لودھراں میں تین تین نئے کیس رپورٹ ہوئے۔
اس کا اثر صرف شہری علاقوں تک ہی محدود نہیں ہے کیونکہ چھوٹے شہروں جیسے ساہیوال، سیالکوٹ اور اوکاڑہ میں دو دو نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولنگر اور حافظ آباد میں ایک ایک نیا کیس ریکارڈ کیا گیا۔
اس وقت پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں ڈینگی کے 132 مریض زیر علاج ہیں جبکہ صرف لاہور کے ضلعی ہسپتالوں میں 75 کیسز زیر علاج ہیں۔ صحت کے حکام ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے میں انفرادی ذمہ داری کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ شہریوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے اردگرد صاف اور خشک ماحول کو برقرار رکھیں اور اس بیماری سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔
سیکرٹری صحت نے ڈینگی سے بچاؤ اور کنٹرول کے موثر اقدامات کے لیے محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ تعاون پر زور دیا۔ صورتحال بلاشبہ نازک ہے اور پنجاب میں ڈینگی کی وباء کے خلاف جاری جنگ میں کمیونٹی کی فعال شمولیت بہت اہم ہے۔